اُردو ناول آن لائن

Sunday, 24 September 2017

یارم از:سمیرا حمید قسط نمبر 8


یارم از:سمیرا حمید
قسط نمبر 8
*************
اس نے نوال اور بریرہ کی طرف اشارہ کیا۔۔اپ ی باقی بچی ہوئی ماندہ سیونگ سے خرید کر وہاں رکھا۔۔آپ کو ہانا نے منع کیا تھا کہ کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگانا لیکن آپ نے لگایا پرفیومز کو اور ایسی ہی دوسری چیزوں کو بلکہ مجھے کہنا چاہئیے کتابوں کے سوا ہر چیز کو۔۔۔۔آپ نے دو نوڈلز کے پیکٹ نکال کر کھائے۔۔مس امرحہ وہ سب بہت اچھی میزبان ہیں۔۔ان فیکٹ ہم سب جانتے ہے میزبانی کسے کہتے ہے۔۔لیکن ہم سب اور وہ سب اپنے گھروں میں نہیں ہیں۔ہم اپنے گھروں،ملکوں،شہروں سے دور اکیلے یہاں رہ رہے ہیں۔اپنی مدد آپ کے تحت۔۔کاش رات ہی ہانا تھوڑا بہت آپ کو اپنے بارے میں بتا دیتی۔وہ صرف دو وقت کھاتی ہے۔صبح وہ نوڈلز کا پیکٹ کھاتی ہے اور رات کو جہاں وہ جاب کرتی ہے وہاں اسے ایک برگر ملتا ہے۔۔۔ اور ایک کپ کافی۔۔وہ ایک ایک پونڈ بچاتی ہے کیونکہ اپنے تعلیمی اخراجات وہ خود ہی اٹھا رہی ہے۔کوریا میں رہنے والے اس کے گھر والے اخراجات کے نام پر اسے پاکستانی ایک روپیا بھی نہیں بھیج سکتے۔اس نے تن تنہا مانچسٹر میں اپنے پڑھنے کا خواب پورا کیا ہے۔شاید یہ باتیں آپکو معمولی لگیں۔آپ جو لاہور کے تعلیمی اداروں میں پڑھتی ہیں اور جن کی فیس والدین ادا کرتے ہیں آپ جنہوں نے کبھی جاب نہیں کی۔۔۔نہ آپ کو جاب کی ضرورت پیش آئی۔۔آپ کو یہ سب معمولی لگے گا کیونکہ آپ نے کبھی زندگی میں سخت جدوجہد نہیں کی،وہ بھی مسکرا کر حوصلے سے۔۔۔یہاں بہت سے ایسے اسٹوڈنٹس ہے جو زیادہ کھانا نہیں کھاتے کیونکہ انہیں زیادہ کتابیں خریدنی ہوتی ہے۔۔وہ ایک جینز دو ٹی شرٹس میں یہاں سے اپنی ڈگری لے جاتے ہیں۔اور مسکراتے ہوئے آتے ہیں مسکراتے ہوئے ہی جاتے ہیں۔شرلی جن کے فلیٹ میں آپ رہ رہی ہیں،ان کے پاس رہنے کیلئے آپ کے پاس زیادہ سے ذیادہ آج کی رات ہے۔۔فائنل ڈیڈلائن ٹھیک ایک مہینے کی ہے۔۔آپ کے ایک مہینے کا کھانے کا سامان وہاں موجود ہے۔۔۔آپ آج ہی اپنی رہائش اور جاب کا انتظام کرلیں۔۔وہ رکا۔۔
ویلکم ٹو مانچسٹر مس امرحہ۔۔۔۔۔اس نے سانس بھی نہ لیا اور پھر سے شروع ہوگیا۔۔یہ تو ہوگئیں آپ کے یہاں رہنے کے بارے میں کچھ تفصیلات۔۔اب آپ کو میں کچھ تجاویز دیتا ہوں۔۔یعنی اچھی باتیں۔۔۔وہ مسکرایا۔۔۔۔۔
برا نا مانئیے گا لیکن یہاں یہ کہاں جاتا ہے۔۔کہ پاکستان،انڈیا،سری لنکا،اور ایسے ہی دوسرے ترقی پزیر ممالک سے آنے والے بہت شکایتی ہوتے ہیں۔۔۔سست کاہل۔۔۔۔بہانے باز۔۔۔انہیں لگتا ہے۔۔۔بلکہ انہیں یقین ہوتا ہے کہ سب مشکلیں،تکلیفیں،دکھ ان ہی کو مل گئے ہیں۔رونے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔آپ کی شکل بھی کچھ ایسی ہی لگتی ہے۔۔بلکہ اس وقت لگ بھی رہی ہے۔۔۔روئے لیکن دکھ پر،تکلیف پر،لیکن مشکلات پر نہیں۔یہاں آپکو کوئی چپ نہیں کروائے گا اس لئے نہیں کہ یہاں سب خودغرض ہیں جیسا کہ یہاں کے لوگوں کے بارے میں سوچا اور کہا جاتا ہے۔بلکہ وہ سمجھتے ہے کہ رونا بےوقوفی ہے۔میں بھی یہی سمجھتا ہوں۔نوال اور بریرہ بھی یہی سمجھتی ہیں۔اگر چھوٹی بڑی مشکلات پر رونے والے کو بار بار چپ کروایا جائے گا وہ بزدل بن جائے گا بہادر نہیں۔۔
مس امرحہ! اپنی سستی کاہلی،اور بہانا بازی کو یہاں وہاں کوئی کوڑا دان دیکھ کر اس میں ڈال دیں۔یا آگ لگا دیں۔۔اصل جل مرنا تو انہیں چاہئیے۔آپ لڑکی ہے کمزور نہیں ہے۔ہمارے مذہب نے کہاں لڑکی کو کمزور کہاں ہے؟قرآن پاک میں جتنی بار مرد کا ذکر آیا ہے اتنی بار عورت کا بھی ذکر آیا ہے۔۔یعنی آپ مرد کے برابر ہیں۔لیکن برابر ہونے اور برابر کا ثابت کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے۔لیکن میں یہ صرف اس لئیے کہ رہا ہوں۔کہ خود کو کمزور مت سمجھئیے اپنی طاقت کو پہچانئیے مس امرحہ!آپ مانچسٹر یونیورسٹی آچکی ہیں۔آپ دوڑ میں شامل ہوچکی ہیں۔۔۔۔یا گولڈ میڈل لیں۔۔۔یا دوڑ سے الگ ہو جائیں اور جاکر تماشائیوں میں بیٹھ جائیں اور یاد رکھیں تماشائیوں کی بھیڑ میں آپ کو فوراً جگہ مل جائیں
گی۔۔۔لیکن دوڑ میں اگر آپ صرف انجوئیمنٹ کے لئے آئی ہیں تو آخری نمبروں پر آنے سے بہتر ہے کہ آپ دوڑ سے نکل کر کسی اور کو آگے آنے دیں۔۔۔میرا یقین کریں،دنیا میں جوہریوں کی کمی تو یقیناً ہوگی لیکن ہیروں کی بہرحال نہیں۔۔۔۔،،،
اس بار رکا اور کافی دیر رکا ہی رہا۔
یونیورسٹی میں ویلکم ویک چل رہا ہے۔۔۔پھر آپ کی کلاسز شروع ہو جائیگی۔۔۔اس ایک ہفتے کے درمیان آپ زمین کھو دے یا گول گول گھومیں آپ کی رہائش کا بندوبست ہو جانا چاہئے۔۔۔آپ کی جاب کا۔۔۔آپ کے فوڈ کا۔۔۔۔اگر آپ بھوکی نہی رہ سکتیں تو۔۔۔یہ سب آپ کے مسئلے ہیں۔۔۔اور یہ سب آپ حل بھی کر سکتی ہیں۔ ۔کیا نہیں کر سکتیں۔؟
اس کی گردن فوراً نفی میں پھر ہاں میں ہلی۔
آپ سب سمجھ گئیں نا؟
جی اس نے اوپر سے سر ہلایا اندر سے آنسوں کا ریلا دبایا۔
گڈ۔۔۔۔اب آپ جائیں اور ذمین کھودیں۔۔اوہ میرا مطلب جاب ڈھونڈیں۔۔۔اپنی ڈگری کے دوران آپ کو ہر صورت تھرٹی پرسنٹ واپس کرنا ہوگا۔۔۔اپنے اخراجات کو آپ کو ایسے سنبھالنا ہوگا کہ آپ یہ تھرٹی پرسنٹ جلد سے جلد واپس کر سکیں۔۔۔سمجھ گئیں آپ۔،،
جی اس نے سر ہلا کر بمشکل کہا۔۔
نوال اور بریرا اردو سمجھ لیتی ہیں تھوڑی بہت لیکن بول نہیں سکتیں۔۔۔آپ کو زیادہ اچھی طرح سے سمجھ میں آجائے اس لئے میں نے آپ سے خطاب کیا۔۔آپ کو برا نہیں لگنا چاہئے۔۔۔،،،،
مجھے برا نہیں لگا۔۔۔۔
ویل۔۔۔۔آپکی شکل تو کچھ اور ہی کہ رہی ہے۔۔۔۔
میری شکل ایسی ہی ہے۔۔۔۔
ایسی کیسی۔۔۔۔؟
جھوٹ بولنے والی۔۔۔
اچھا۔۔۔اب آپ کیا کرے گی۔،،
مجھے جاب ڈونڈھنی ہے جلد سے جلد اسکی آواز رندھ گئی۔۔
بالکل ٹھیک کہاں۔۔۔ویسےآپ کی شکل بہت تیزی سے اور بہت سخت قسم کا جھوٹ بول رہی ہے
مس امرحہ۔۔۔اگر آپ کو رونا آئے تو کسی ایسی جگہ چلے جائیے گا جہاں آپ کو کوئی دیکھ نہ سکے۔۔۔ ٹھیک ہے؟
جی ٹھیک ہے۔۔۔
پہلے جا کر اپنا اسٹوڈنٹ کارڈ بنوائیں۔۔۔اپنی کلاسز کا معلوم کریں
وہ سہم سی گئی کہ ابھی یہ سب بھی کرنا ہے،،،کارڈ۔۔۔۔یہ کہا سے بنے گا۔؟
آپ یونیورسٹی میں کھڑی ہے۔۔۔۔اور سب کچھ یہی ہوتا ہے یہ جو آپ اتنے سارے اسٹوڈنٹس دیکھ رہی ہیں یہ بنا ڈرے اپنے سب ہی کام کر رہے ہیں۔۔۔آپ بھی یونیورسٹی میں گھومیں پھریں کہ آپ کے کام کیسے ہوسکتے ہیں۔۔۔یا آپ کو کیسے کرنے ہیں۔۔۔
وہ اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔
پلیز دل ہی دل میں مجھے برا بھلا مت کہیئے۔۔
امرحہ کا رنگ فق ہوگیا وہ یہی کہ رہی تھی،
لیکن اسے کیسے پتا چلا۔۔۔
**********
جاری ہے


0 comments:

Post a Comment

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Hot Sonakshi Sinha, Car Price in India