____________ میرا دل میرا نہیں ________..................... قسط 1......................تحریر ناصر حسین ________________New Novel _ _ _ _ _ _ _ _ _ _••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••شادی ہر لڑکی کی زندگی کا اک حسین خواب ہوتا ہے __ زندگی کے کچھ ایسے خوبصورت لمحے جنہیں کسی بھی موڑ پر فراموش نہیں کیا جا سکتا___ اپنی شادی کو لے کر ہر انسان نے کچھ خواب سجائے ہوئے ہوتے ہیں خصوصاً لڑکیوں کی زندگی کا یہ ایک اہم ترین دن ہوتا ہے_____آج اس کی بهی شادی تهی لیکن وہ خوش نہیں تهی کیونکہ اس کی خوشی سے وہ خوف کہیں زیادہ تها جو اس کے اندر بیٹھ گیا تها ___ وہ لال عروسی کپڑوں میں ملبوس آئینے کے سامنے بیٹهی تهی اس کا وجود تهر تهر کانپ رہا تھا_____دروازہ کھول کر اس کی امی داخل ہوئیں ____تصویر یہ تمہیں کیا ہو رہا ہے کانپ کیوں رہی ہو ___؟ شہلہ بیگم گھبرائی ہوئی بیٹی کے پاس آئیں ___مما مجهے بہت ڈر لگ رہا ہے___ وہ خوف زدہ ہو کر بولی ____کیوں بیٹا کس چیز سے تمہیں ڈر لگ رہا ہے ___نیچے لڑکیاں ڈھولکی پر ہلہ گلہ مچائے ہوئے تهیں ____مما اگر وہ شخص آ گیا تو ___؟ اگر اس نے میری شادی رکوا دی تو ___؟ وہ ڈر کر بولی____تبهی کهلے دروازے سے اس کا بهائی " عرفات " اندر داخل ہوا ___اس سالے کی اتنی جرات ہی نہیں ہے وہ یہاں آ سکے وہ ایسا کچھ بھی نہیں کر سکتا ___ عرفات چلتا ہوا اپنی بہن کے پاس آیا اور اسے دلاسا دینے لگا _____کیوں نہیں کر سکتا اس شخص کا کوئی بهروسہ نہیں وہ کچھ بھی کر سکتا ہے__ وہ پہلے بھی چار بار میری شادی رکوا چکا ہے دو بار اس نے میرے ہونے والے شوہر کو اغوا کیا اور دو بار وہ دھمکیوں سے میری شادی تڑوا چکا ہے ____ تصویر روتے ہوئے عرفات کو بتانے لگی___تصویر بیٹا حوصلہ رکهو اس بار سکیورٹی کا انتظام سخت ہے اس کی جرات ہی نہیں ہے یہاں آنے کی __ شہلہ بیگم نے بیٹی کو مزید رونے سے باز رکها___اگر اس بار اس سالے نے کچھ الٹی سیدھی حرکت کی تو میں اس کا قتل کر دوں گا __ عرفات غصے سے دهاڑ کر بولا___اور کمرے سے باہر نکل گیا___ شہلہ بیگم تصویر کو آئینے کے سامنے لے آئیں اور اس کا میک اپ پهر سے درست کرنے لگیں ______[ میرا دل میرا نہیں ﺗﺤﺮﯾﺮ ﻧﺎﺻﺮ ﺣﺴﯿﻦ ]_ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _فون کی گھنٹی کی آواز پورے گهر میں سنائی دے رہی تهی گهر ملازم ادهر ادهر بکهرے ہوئے تهے __ زنیرہ بیگم اپنی ساڑهی کا پلو سنبهالتی سیڑهیوں سے نیچے اترنے لگیں ان کے چلنے کے انداز میں ایک غرور تها __ وہ کوئی عام عورت نہیں تهیں سرداروں کی ملکہ تهیں تو ان کے اندر غرور کیوں نہ ہوتا بهلا ____فون کے پاس آ کر انہوں نے فون کو کان سے لگایا دوسری طرف سے انہیں ایک خبر سنائی گئی جو ان کے لیے ایک دهماکہ تها ___فون رکھ کر وہ بڑے ہال سے نکل کر لان کی طرف جانے لگیں ___ سردیوں کی آمد شروع ہونے والی تهی ہوا میں بھی ایک نمی تهی ___اکیس __ بائیس ___ حشر ایک بہت بهاری لوہے کا پائپ اٹهائے ورزش کر رہا تها زرمین اس کے پاس بیٹهی گنتی کر رہی تهی ___ حشر زرمین سے دو سال بڑا تها زرمین درمیانے قد کی ایک خوبصورت نین نقوش والی لڑکی تهی__ اور حشر ایک دراز قد ورزشی جسم رکهنے والا ہینڈسم مرد تها ___ دونوں بہن بھائیوں میں بڑی محبت تهی ___ زنیرہ بیگم چلتی ہوئی ان دونوں کے پاس گئیں ____ گڈ مارننگ مما ___ زرمین ان کے احترام میں کهڑی ہوئی حشر نے بھی پائپ رکھ دیا اور تولیے سے پسینہ صاف کرنے لگا ____ایک بری خبر ہے حشر ___ انہوں نے بیٹے کی طرف دیکها زرمین اور حشر دونوں حیران ہوئے ____تمہاری بچپن کی منگیتر تصویر کی وہ لوگ ایک بار پھر شادی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ____ غصے سے حشر کا چہرہ لال ہو گیا ___اس کے جسم کی رگیں تن گئیں ___نہیں اماں جان ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ہمارے جیتے جی وہ لڑکی کسی اور کی دلہن نہیں بن سکتی____ وہ کسی زخمی شیر کی طرح دهاڑ کر بولا _____یہی ہم چاہتے ہیں اس خاندان سے ہمیں نفرت ہے ان کی زندگی میں ہم کوئی خوشی نہیں آنے دیں گے __ ہم نے تمہیں خبر سنا دی اب آگے تمہارا کام ہے تونے کیا کرنا ____زنیرہ بیگم آگ میں گهی ڈال کر واپس اندر جانے لگیں جبکہ حشر کا خون کهولنے لگا____لالا ریلکس __ پلیز بند کرو برسوں سے چلی آ رہی یہ دشمنی __ آپ اس لڑکی کی آخر شادی کیوں نہیں ہونے دیتے __ نہ آپ اس سے محبت کرتے ہیں اور نہ ہی وہ باقاعدہ آپ کے نکاح میں ہے ___ بچپن میں ایک بار بات ہوگئی تو اس کا مطلب یہ تو نہیں____ حشر نے غصے سے اس کی بات کاٹ دی ____شٹ اپ زرمین ___ ہم پٹهان ہیں اور پٹهان اتنے بے غیرت نہیں ہوتے اپنی منگیتر کی شادی کہیں اور ہونے دیں ____ زرمین نے بے بسی سے بهائی کو دیکها ان کو سمجهانا بے کار تها____ اس کی تو ایسی کی تیسی ہم بھی دیکهتے ہیں کیسے ہوتی ہے اس کی کہیں اور شادی ____ وہ غصے سے کہتا ہوا گهر سے باہر نکل گیا ___زرمین نے آسمان کی طرف دیکها____یا اللہ خیر کرنا____ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _گهر میں ہر طرف شادی کا سماں تها پوری حویلی لوگوں سے بهری ہوئی تھی چاروں طرف لڑکیاں بچے عورتیں دکهائی دے رہی تهیں...گهر کو خوبصورت پهولوں سے سجایا گیا تھا ...چوہدری نورگ گهر کا جائزہ لیتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے. .....[ میرا دل میرا نہیں ﺗﺤﺮﯾﺮ ﻧﺎﺻﺮ ﺣﺴﯿﻦ ]تبهی ان کے فون کی گھنٹی بجی ___ اتنے شور میں تو ظاہر ہے وہ فون نہیں سن سکتے تھے فون سننے کے لیے انہوں نے ایک سنسان گوشے کا انتخاب کیا___کیسے ہیں چوہدری صاحب ___کا اٹینڈ کرتے ہی طرف سے دوسری بڑی حقارت سے کہا گیا چوہدری کے کانوں میں کوئی بم پهٹا ______ وہ زنیرہ بیگم تهیں __تم ___ تم ___ تمہاری ہمت کیسے ہوئی ہمیں فون کرنے کی ___ چوہدری غصے سے چلائے___ریلکس __ چوہدری صاحب غصہ نہ ہوں ہم نے صرف یہ بتانے کے لیے کال کی ہے ہمارا شیر بیٹا آ رہا ہے آپ کی بیٹی کی شادی میں __ وہ استہزائیہ انداز میں بولیں_____اگر وہ بے غیرت ہمارے گهر میں آیا تو ہمیں اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر کتوں کے آگے ڈال دیں گے____ چوہدری غصے سے سرخ ہو گئے____شیر کا شکار کرنا کتوں کا کام نہیں ہے برسوں پہلے آپ کے خاندان جو آگ لگائی تھی اس سے آپ کا گهر بھی نہیں بچ سکے گا____ کال منقطع کر دیا گیا__ چوہدری کی نگاہوں میں زمین آسمان گهوم گئے __ پورے گهر میں ڈھولکی کی آواز گونج رہی تھی وہ پهولوں سے سجے سیڑهیوں کو تیزی سے عبور کر کے نیچے آئے ___ سامنے شہلہ بیگم کسی عورت سے بات کر رہی تهیں ____وہ ان کے سر پر پہنچ گیا ___بیگم عرفات کہاں ہے ___؟ انہوں نے تیزی سے پوچها _باہر ٹینٹ لگوا رہا ہے شاید لیکن ہوا کیا __ وہ گهبرا گئیں ___ چوہدری نے ان کی بات نہیں سنی اور باہر نکل آئے جہاں پکوان تیار ہو رہے تھے عرفات وہیں نگرانی کر رہا تها____عرفات یہاں آو __ انہوں نے دور سے اسے اشارہ کیا__جی پاپا ___ بیٹا دیکهو سیکورٹی کا انتظام سخت سے سخت کر لو اس کمینے کا کوئی بهروسہ نہیں ہے ___وہ دانت پیس کر بولے ___ڈونٹ وری پاپا میں نے پہلے سے ہی سب انتظام کر لیا ہے بنا چیکنگ کسی کو بھی اندر داخل نہیں کیا جا رہا میں پهر بھی چیک کرتا ہوں ____ عرفات تیزی سے باہر نکل گیا ____○●○●○●○●○●○●○●○●○●○●○●ناصر حسین مکمل ناولز لسٹ ______ہر دل پہ لکھا اک نام ہے _____دسمبر لوٹ آنا تم_____دهڑکن______جیون ساتھی_____ تم سے اچها کون ہے____ہم قدم____دلہن _____ناگن اور شکاری____دل کی عدالت____ ہم تم اور محبت____ خونی قبرستان____منزل ____موت کی آواز___اصراط___ایمان اور عشق __جنت کی کنجی ___○●○●○●○●○●○●○●○●○●_ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _زرمین اپنی سہیلی " نمر " کے ساتھ بابا فقیر شاہ کے مزار پر کهڑی تهی ___وہ دونوں تهوڑی دیر پہلے ہی یہاں آئیں تهیں ___نمر ایک دراز قد خوبصورت سفید جسم رکهنے والی لڑکی تهی اس کی آنکهیں سبز تهیں____زرمین تم اتنی پریشان کیوں ہو ___ نمر کب سے اس کی پریشانی نوٹ کر رہی تهی ___نہ پوچھ یار لالا ایک بار پھر اس لڑکی کی شادی رکوانے گئے ہیں بس اللہ خیر کرے ____نمر نے تاسف سے سر جهٹکا ____آخر تمہارے لالا باز کیوں نہیں آتے ___ مری کی سردی ان کے جسم کے ہڈیوں میں گهس رہی تهی ____پتا نہیں نمر مجهے تو خود بھی برسوں کی اس خون بہا دشمنی سے ڈر لگتا ہے جانے اماں جان اور لالا اس دشمنی کو ختم کیوں نہیں کرتے_____وہ اداس ہوئی___ ٹینشن مت لو وہ سامنے مزار پر ایک چراغ جلاو کہتے ہیں چراغ جلا کر اللہ کا نام لے کر جو دعا مانگو قبول ہو جاتی ہے ___ نمر نے سامنے اشارہ کیا وہ دونوں چلتی ہوئی چراغوں کے پاس گئیں ____ زرمین نے چراغ جلا کر دعا مانگی___ پهر نمر ایک چراغ جلانے لگی ___ تم کیوں یہ چراغ جلا رہی ہو ___؟ زرمین نے پوچها __تا کہ مجھ پر آنے والی ہر مصیبت ٹل جائے__ نمر نے مسکرا کر کہا___اور چراغ جلانے لگی لیکن اگلے ہی پل ہوا کے ایک جھونکے سے وہ چراغ بجھ گیا ___ اس نے حیران ہوتے ہوئے ایک بار پھر چراغ جلایا ___میری زندگی سے تمام مشکلات دور ہو جائیں___ چار سکینڈز بعد وہ چراغ ایک بار پھر بجھ گیا__ دونوں نے حیران ہو کر ایک دوسرے کو دیکها ___ ایک انجانہ خوف نمر کے دل میں اتر گیا جانے کیا ہونے والا تها اس کے ساتھ___ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ تصویر تم اس طرح اداس ہو کر کمرے میں کیوں قید بیٹهی ہو ___؟ اس کی سہیلیاں کمرے میں آ گئیں اور اسے بیڈ پر لیٹا دیکھ کر خفا ہوئیں____بس یار دل نہیں کر رہا___ دل نہیں کر رہا یا ہونے والے سیاں جی کی یاد آ رہی ہے ___ ایک لڑکی نے شرارت کی ___ چپ کرو تم __ بکواس نہیں ___ دوسری لڑکی نے غصے سے اسے ٹوک دیا___تصویر تم نیچے چلو ڈھولکی ہے اچهے اچهے گانے بج رہے ہیں تم تو کتنا انجوائے کرتی تهی دوسروں کی شادی پر_____ دوسروں کی شادی پر تو سب ہی انجوائے کرتے ہیں اپنی شادی پہ ہی چهکے چهوٹ جاتے ہیں ___ ایک اور لڑکی معنی خیز انداز میں مسکرائی____ایسی کوئی بات نہیں ہے بس زرا سر میں درد ہے تهوڑا آرام کروں پهر آتی ہوں نیچے____ انداز سرا سر ٹالنے والا تها ___ " یا اللہ خیر سے یہ شادی ہو جائے وہ شخص اس بار کوئی ڈرامہ نہ کرے " اس نے دل ہی دل میں دعا کی___ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _وہ لڑکی خوب سج سنور کر شادی میں جا رہی تهی __ اس وقت وہ رکشہ میں بیٹهی تهی اس کے ساتھ دو عورتیں تهیں اور رکشے کے پچهلے حصے ایک خواجہ سر بیٹها ہوا تھا جو مسلسل گانا گاتے ہوئے آ رہا تھا__گهر کے قریب پہنچ کر وہ جونہی رکشہ سے اتری اس نے کرایہ دینے کے لیے پرس نکالا ہی تها جب ایک لڑکا بهاگ کر آیا اور اس کا پرس اڑا کر لے گیا ___ وہ چیختی رہی چلاتی رہی لیکن وہ لڑکا بهاگ رہا تها اسی لمحے اس لڑکی نے اس خواجہ سرا کو اس لڑکے کے پیچهے بهاگتے ہوئے دیکها __ اور دو منٹ بعد وہ خواجہ سرا اس کے پرس لیے واپس آ رہا تها اس نے مشکور نگاہوں سے خواجہ سر کو دیکها _____ارے کیڑے پڑیں کم بخت کو بہت بھگایا اس نے____ وہ ماتهے سے پسینہ صاف کرتے ہوئے بولی___ اس نے گلابی رنگ کے کپڑے پہنے تهے نقلی بالوں کی دو چٹیاں بنائی ہوئی تهیں چہرے پر میک اپ اور لپ اسٹک تهوپ تهوپ کر لگایا تها ___ وہ دراز قد کی ایک خواجہ سرا تها ____تهینکس آپ نے میرا پرس واپس دلایا __ وہ لڑکی خوش ہو گئی ___ ائے بی بی بلو رانی نام ہے مجهے تهینکس پهینکس سننے کی عادت نہ ہے ___ وہ گردن اکڑا کر بولی لڑکی مسکرا دی ___ویسے تم کہاں جا رہی ہو مطلب جا رہے ہو ___؟ لڑکی نے کنفیوز ہو کر پوچھا___جانا تو میرے کو شادی میں تها لیکن یہ لوگ مجهے جانے نہیں دیں گے ___ کیا ہے ناں یہ لوگ خواجہ سراؤں کو پسند نہیں کرتے بی بی ___ آخری جملہ اس نے رازدارنہ انداز میں کہا ____لو اتنی سی بات تم میرے ساتھ چلو میں کہہ دوں گی تم میرے ساتھ ہو___ اس لڑکی نے گویا احسان فرمایا چونکہ بلو رانی اس پر احسان کر چکی تهی اس لیے اس نے بھی فوراً قرض اتار دینا بہتر سمجها ____بلو رانی نے مشکور نگاہوں سے اپنے محسن کو دیکها اور فاتحانہ انداز میں اس عمارت کو ____[ میرا دل میرا نہیں ﺗﺤﺮﯾﺮ ﻧﺎﺻﺮ ﺣﺴﯿﻦ ]وہ اس لیے اندر داخل ہوئی جب سکیورٹی چیکنگ کی باری آئی تو اس لڑکی نے صاف کہہ دیا " میں تصویر کی کلاس فیلو ہوں اور یہ میرے ساتھ ہے " سکیورٹی نے مزید بحث نہیں کیا اور انہیں اندر جانے دیا __ اندر شادی کا ماحول تها ایک میلہ لگا ہوا تھا بلو رانی نے اس لڑکی کا شکریہ ادا کیا ___اور ایک کونے پہ جا کر ایک نمبر ڈائل کرنے لگا_____بولو میرے شیر ____ آپ کا شیر چوہدریوں کی حویلی میں قدم رکھا چکا ہے وہ لمحہ دور نہیں جب چوہدریوں کی عزت میرے ہاتھ میں ہوگی ___ وہ مغرور انداز میں بولا ___شاباش مجهے تم سے یہی امید تهی اب لمحہ بہ لمحہ مجهے باخبر رکهنا اللہ حافظ تیرا زیادہ بات کرنا سہی نہیں پہلے ہی رسک لے کر دشمنوں کی حویلی میں قدم رکھ چکا ہے_اور جو کرنا ہے جلدی کر وقت بہت کم ہے_____اللہ حافظ اماں جان ___ اس نے موبائل کو پرس میں ڈالا اور ٹهمک ٹهمک کر کے چلتی ہوئی اندر داخل ہوئی__حویلی میں کافی رش تها ہر طرف لوگ ہی لوگ تهے وہ سب کے درمیان راستہ بناتا ہوا اندر داخل ہوتا جا رہا تها اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر وہ یہاں چلا تو آیا تها لیکن یہاں سے زندہ بچ کر جائے گا بهی یا نہیں__؟ یہ وہ نہیں جانتا تھا ___ [ میرا دل میرا نہیں ﺗﺤﺮﯾﺮ ﻧﺎﺻﺮ ﺣﺴﯿﻦ ]اسی لمحے ایک عورت جو کچھ بڑبڑاتی ہوئی آ رہی تهیں وہ ان سے جان بوجھ کر ٹکرایا ___ آئے ہائے کم بخت بیڑہ غرق سارے پهول گرا دیئے __وہ عورت حشر پر چلانے لگی اور وہ وہیں ان کے پاس بیٹھ کر گرے ہوئے پهول اٹهانے لگا ___آئے ہائے ابهی تو آپ بچی ہیں کیا بوڑھیوں والے کاموں میں خود کو الجهایا ہوا ہے بی بی.... اپنے لیے بچی کا لفظ سن کر وہ عورت سچ مچ شرما گئی ___ہائے کیا سچ میں___ویسے تو میں دلہن کی پههپو ہوں لیکن عمر میں کچھ زیادہ بڑی نہیں ہوں گی ____ حشر اسے زیر کرنا چاہتا تھا اور وہ ہو چکی تهی____بی بی میں کہتی ہوں یہ آپ کے ناچنے گانے کی عمر ہے یہ کام آپ بلو رانی کے ذمے لگائیں میں ہوں ناں ___؟سہی کہتی ہو پر میری کوئی سنے ناں تب صبح سے کاموں میں الجهایا ہوا ہے ___ وہ دونوں پهول چن کر پلیٹ میں رکھ چکے تھے____میں ہوں ناں بتائیں یہ پهول کہاں لے جانے ہیں ___؟بلو رانی ان پر قربان ہوتے ہوئے بولی ___ہائے میں صدقے__ یہ دلہن کے کمرے میں لے جانے ہیں اوپر جا کر چوتھا کمرہ ہے اس کا شاباش جا____ جا کر دے آ_____حشر کے دل میں ایک تیز لہر دوڑ گئی____ہاں ہاں میں جاتی ہوں ناں ____ وہ پلیٹ تهامے اوپر سیڑهیاں چڑھنے لگا ___ نیچے شور تها ڈھولکی بجانے والی گانا گائے جا رہی تهی ___ اس نے بچپن میں تصویر کو بچھڑنے کے بعد نہیں دیکها تها اور آج دس سال بعد وہ اسے دیکهنے جا رہا تها_____تصویر چوہدری بس کچھ پل اور پهر تم میری آنکهوں کے سامنے ہوگی ___ اس نے مسکرا شاطرانہ انداز میں اوپر دیکها_____اور اپنے قدم اس کمرے کی طرف بڑها دیے ________جاری ہے _____
1 comments:
اگلی اقساط نہیں مل رہی
Post a Comment