محمد بن قاسم
محمد بن قاسم کی پیدائش 77ھ میں ہوئی۔ آپ کے والد قاسم بن یوسف بچپن ہی میں انتقال کر گئے۔ والدہ نے تعلیم وتربیت کی ذمہ داری اٹھائی۔ محمد بن قاسم نہایت سمجھدار، بہادر، مستقل مزاج اور صالح جوان تھے۔ اس نوجوان نے سندھ کی فتوحات میں ایک طرف اپنے آپ کو رستم و سکندر سے بڑھ کر ثابت کیا تو دوسری طرف وہ نوشیروان عادل سے بڑھ کر عادل اور رعایا پرور ظاہر ہوا۔ اس نوجوان فتح مند سردار نے سلیمان کے خلاف قطعاً کوئی گستاخی نہیں کی تھی مگر خلیفہ سلیمان بن ملک کی کینہ دوزی اور حسد نے محمد بن قاسم کے خلاف انتقامی کارروائی کی اور آپ کو ابن ابی کبشہ نے خلیفہ سلیمان بن ملک کے حکم سے گرفتار کر کے دمشق کی جانب روانہ کر دیا۔ وہاں انھیں خلیفہ سلیمان بن ملک کے حکم سے واسط کے جیل خانے میں قید کر دیا گیا اور صالح بن عبدالرحمن کو ان پر مسلط کر دیا گیا۔ جس نے انھیں جیل خانے میں انواع و اقسام کی تکلیفیں دے کر مار ہی ڈالا۔ انتقال کے وقت آپ کی عمر صرف 22 سال تھی
محمد بن قاسم کی پیدائش 77ھ میں ہوئی۔ آپ کے والد قاسم بن یوسف بچپن ہی میں انتقال کر گئے۔ والدہ نے تعلیم وتربیت کی ذمہ داری اٹھائی۔ محمد بن قاسم نہایت سمجھدار، بہادر، مستقل مزاج اور صالح جوان تھے۔ اس نوجوان نے سندھ کی فتوحات میں ایک طرف اپنے آپ کو رستم و سکندر سے بڑھ کر ثابت کیا تو دوسری طرف وہ نوشیروان عادل سے بڑھ کر عادل اور رعایا پرور ظاہر ہوا۔ اس نوجوان فتح مند سردار نے سلیمان کے خلاف قطعاً کوئی گستاخی نہیں کی تھی مگر خلیفہ سلیمان بن ملک کی کینہ دوزی اور حسد نے محمد بن قاسم کے خلاف انتقامی کارروائی کی اور آپ کو ابن ابی کبشہ نے خلیفہ سلیمان بن ملک کے حکم سے گرفتار کر کے دمشق کی جانب روانہ کر دیا۔ وہاں انھیں خلیفہ سلیمان بن ملک کے حکم سے واسط کے جیل خانے میں قید کر دیا گیا اور صالح بن عبدالرحمن کو ان پر مسلط کر دیا گیا۔ جس نے انھیں جیل خانے میں انواع و اقسام کی تکلیفیں دے کر مار ہی ڈالا۔ انتقال کے وقت آپ کی عمر صرف 22 سال تھی
0 comments:
Post a Comment